Talaq ka Masla

طلاق کے مسئلے زندگی کے بہت اہم اور حساس معاملے ہیں۔ یہ معاملہ زوجین کے لئے دلچسپی اور دکھ کا باعث بن سکتا ہے۔ لیکن طلاق کے مسئلوں کو حل کرنا ممکن ہے اگر زوجین صحیح راہ اختیار کریں اور مستقبل کیلئے اہم فیصلے کو اتنی آسانی سے نہ لیں۔تو ان کے درمیان مسائل حل بھی ہو سکتے ہیں اور دوبارہ سے پیار محبت کے ساتھ زندگی بسر کر سکتے ہیں

طلاق کے مسئلوں کو حل کرنے کیلئے زوجین کو صبر کرنا اور آپسی بات چیت کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ اگر زوجین ایک دوسرے کی بات سنتے ہیں اور احترام کے ساتھ بات کرتے ہیں، تو ممکن ہے کہ وہ مشاکل کو حل کرسکیں اور طلاق سے بچ سکیں

طلاق کے مسئلے کو حل کرنے کیلئے زوجین کو دینی مشورہ حاصل کرنا چاہیے۔ ایک معروف روحانی عامل قاری عثمان سے رابطہ کریں اور انکی رہنمائی لیں۔ وہ آپ کو قرآنی آیات، حدیثوں اور دینی اصولوں کی روشنی میں مشورہ دیں گے

اگر آپ بھی طلاق کے مسائل کا شکار ہیں تو آج ہی قاری عثمان سے رابطہ کریں اور اپنے مسائل کا فوری حل کریں

Talaq Ka Masla (Divorce Problem)

Divorce in Islam (Talaq Ka Masla) can take a variety of forms, some initiated by the husband and some initiated by the wife. The main traditional legal categories are talaq (repudiation)khulʿ (mutual divorce), judicial divorce and oaths. The theory and practice of divorce in the Islamic world have varied according to time and place. Historically, the rules of divorce were governed by sharia, as interpreted by traditional Islamic jurisprudence, and they differed depending on the legal school. Historical practice sometimes diverged from legal theory. In modern times, as personal status (family) laws were codified, they generally remained “within the orbit of Islamic law”, but control over the norms of divorce shifted from traditional jurists to the state

Scroll to Top